[مولانا ڈاکٹر محمد اسجد قاسمی ندوی مہتمم وشیخ الحدیث جامعہ عربیہ امدادیہ مراد آباد ،انڈیاوخلیفہ مجاز الشاہ حکیم محمد اختررحمہ اللہ،جید عالم دین،چالیس کتابوں کے مصنف ہیں۔ النخیل کے لیے لکھا گیا یہ مضمون پیشِ خدمت ہے۔ ان کی تحریریں النخیل کی زینت بنتی رہیں گی،ان شاءاللہ۔ ادارہ]
[مفتی محمد انوار خان قاسمی بستوی اسلامک ریسرچ اینڈ ایجوکیشن ٹرسٹ،انڈیا کے صدر ہیں،جس کا مقصداسلامی تحقیق و ریسرچ کو فروغ دینا اور بطورِخاص علامہ امام محمدزاہد الکوثری ؒکی کتابوں کا اردو میں ترجمہ و اشاعت ہے،ادارے نے اب تک علامہ کوثری کی دس کتابیں اپنی تعلیقات اور ترجمے کے ساتھ شائع کی ہیں،اس کے علاوہ اِنڈوعرب ملٹی لِنگول پرائیویٹ لمٹیڈ،انڈیا کےمینیجنگ ڈائریکٹرہیںجہاں سے دو سو سے زائداردو،عربی اور انگریزی کتابوں کے ترجمے ہوچکے ہیں ا ور اسلامک لٹریچر رویو، دیوبند ،انڈیا کےمدیر اعلیٰ ہیں۔ماہنامہ النخیل کے لیےارسال کردہ مضمون نذر قارئین ہے ۔ادارہ]
[غلام جیلانی برق صاحب(1901ء تا1985ء) صاحبِ طرز ادیب تھے،کچھ عرصہ نظریاتی اعتبار سے بے راہ روی کا شکار رہے ،آخر عمر میں رجوع الی الحق کی توفیق نصیب ہوئی،70ءکی دہائی میں ان کا لکھا ہوایہ مضمون جس میں جدید اور قدیم نصابِ تعلیم کی خامیوں اور خوبیوں کو بیان کیا گیا ہے،افادہ عام کی غرض سے نذرِ قارئین کیا جا رہا ہے۔ ادارہ]
ویب سائٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں، اس سائٹ کے مضامین تجارتی مقاصد کے لئے نقل کرنا یا چھاپنا ممنوع ہے، البتہ غیر تجارتی مقاصد کے لیئے ویب سائٹ کا حوالہ دے کر نشر کرنے کی اجازت ہے.
ویب سائٹ میں شامل مواد کے حقوق Creative Commons license CC-BY-NC
کے تحت محفوظ ہیں
شبکۃ المدارس الاسلامیۃ 2010 - 2024