[مولانا ضیاءالحق خیر آبادی عرف حاجی بابو،استاذ مدرسہ تحفیظ القرآن سکھٹی،مبارک پور، اعظم گڑھ،مدیر مجلہ رشد وہدایت،اعظم گڈھ۔1998ء میں دارالعلوم دیوبند سے فراغت کے بعد 2013ء تک مدرسہ شیخ الاسلام شیخوپور،اعظم گڑھ میں مدرس اوربارہ سال تک ماہنامہ ضیاءالاسلام ،اعظم گڑھ کے مدیر رہے ۔علمی و ادبی حلقے میں نمایاں مقام حاصل ہے۔ مولانا سید محمد میاںؒ سیمینار میں پیش کئے گئے،بارہ سو صفحات پر مشتمل مقالات و مضامین کو” تذکرہ سید الملت“کے نام سے شائع کرنا،آپ کا یادگار کارنامہ ہے۔ ادارہ]
[دارالعلوم دیوبند کے سابق استاذ،معروف دانشور و قلم کارمفتی ڈاکٹرعبید اللہ صاحب قاسمی اسسٹنٹ پروفیسر دہلی یونیورسٹی کی دارالعلوم دیوبندکے شعبہ انگریزی زبان و ادب کے طلبہ کا تقریری امتحان لینے کے بعد تاثراتی تحریر۔ ادارہ]
[رضا علی عابدی ایک پاکستانی سفر نامہ نگار، صحافی، مصنف اور محقق ہیں۔ عمر کا ایک عرصہ بی بی سی اردوریڈیو میں گزارا۔ کئی کتب کے مصنف و مؤلف ہیں، جن میں کتابیں اپنے آباء کی، ہمارے کتب خانے، جرنیلی سڑک،ریل کہانی ،اردو کا حال،پرانے ٹھگ،ریڈیو کے دن وغیرہ مشہور ہیں۔ کتاب سے متعلق ان کا یہ تازہ کالم نذر قارئین ہے۔ ادارہ]
[حضرت مفتی عبدالرؤف غزنوی صاحب دارالعلوم دیوبند کے سابق استاذرہے ہیں، چند سال پہلے پاکستان تشریف لائے اور ان دنوں پاکستان کی مشہور دینی درسگاہ جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن کراچی میں استاذِ حدیث ہیں ،یہ مضمون ان کے سفرنامہ دیوبند کا حصہ ہے۔ افادہ کی غرض سے شائع کیا جا رہا ہے ۔ ادارہ]
[صاحبزادہ سید خورشید احمد گیلانی مرحوم پاکستان کے مشہور ادیب و اہل قلم تھے،’’ قلم برداشتہ‘‘ کے عنوان سے ان کا کالم مقبول خاص و عام تھا، انہوں نے ’’مطالعہ ‘‘ کے عنوان سے ایک عمدہ کالم لکھا ،جو نذر قارئین ہے۔]
ویب سائٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں، اس سائٹ کے مضامین تجارتی مقاصد کے لئے نقل کرنا یا چھاپنا ممنوع ہے، البتہ غیر تجارتی مقاصد کے لیئے ویب سائٹ کا حوالہ دے کر نشر کرنے کی اجازت ہے.
ویب سائٹ میں شامل مواد کے حقوق Creative Commons license CC-BY-NC
کے تحت محفوظ ہیں
شبکۃ المدارس الاسلامیۃ 2010 - 2025