مسنون دعاؤں کی چند مستند و مشہور کتابوں کا تعارف ماہنامہ النخیل رمضان 1440
اللہ تعالیٰ سے اس کے بندے سوال کریں یہ اس کو بہت پسند ہے۔اللہ تعالیٰ کے حضور میں انتہائی تذلل ، بندگی و سرافگندگی، عاجزی و لاچاری اور محتاجی و مسکینی کا پورا پورا اظہار، اور یہ یقین کرتے ہوئے کہ سب کچھ اسی کے قبضہ و اختیار میں ہے،اورسب اسی کے دَر کے فقیر و گدا ہیں، اس سب کے مجموعہ کا عنوان’’مقامِ عبدیت‘‘ ہے، جو تمام مقامات میں اعلیٰ و بالا ہے۔’’دعا‘‘ عبدیت کا جوہر اور خاص مظہر ہے۔ حضور اکرم ﷺ اس مقام کے امام یعنی اس وصف خاص میں سب پر فائق ہیں۔ رسول اللہﷺ کے احوال و اوصاف میں غالب ترین وصف اور حال’’دُعا‘‘ کا ہے، اور امت کو آپ ﷺ کے ذریعہ روحانی دولتوں کے جو عظیم خزانے ملے ہیں ان میں سب سے بیش قیمت خزانہ ان’’دُعاؤں‘‘ کا ہے جو مختلف اوقات میں اللہ تعالیٰ سے، خود آپﷺ نے کیں یا امت کو ان کی تلقین فرمائی۔
شیخ الاسلام مفتی محمد تقی عثمانی مدظلہ فرماتے ہیں:
’’حضور اقدس ﷺ کی مانگی ہوئی دعائیں علوم کا ایک جہاں ہیں، اگر انسان صرف حضور اقدس ﷺ کی مانگی ہوئی دعاؤں کو غور سے پڑھ لے تو آنحضرت ﷺکے سچا رسول ہونے میں کوئی ادنیٰ شبہ نہ رہے، یہ دعائیں بذاتِ خود نبی کریم ﷺ کی رسالت کی دلیل ہیں اور آپﷺ کا معجزہ ہیں، کیونکہ کوئی بھی انسان اپنی ذاتی عقل اور ذاتی سوچ سے ایسی دعائیں مانگ ہی نہیں سکتا جیسی دعائیں نبی کریم ﷺ نے مانگی اور اپنی امت کو وہ دعائیں تلقین فرمائیں، ایک ایک دعا ایسی ہے کہ انسان اس دعا پر قربان ہوجائے۔‘‘
(اصلاحی خطبات جلد 13 ص 35)
مولانامحمد منظور نعمانی رحمہ اللہ معارف الحدیث میں لکھتے ہیں:
’’ان دُعاؤں کی قدر و قیمت اور افادیت کا ایک عام عملی پہلو تو یہ ہے کہ ان سے دعا کرنے اور اللہ سے اپنی حاجتیں مانگنے کا سلیقہ اور طریقہ معلوم ہوتا ہے اور اس باب میں وہ رہنمائی ملتی ہے جو کہیں سے نہیں مل سکتی۔ اور ایک دوسرا خاص عملی اور عرفانی پہلو یہ ہے کہ ان سے پتہ چلتا ہے کہ رسول اللہﷺ کی روحِ پاک کو اللہ تعالیٰ سے کتنی گہری اور ہمہ وقتی وابستگی تھی اور آپ کے قلب پر اس کا جلال و جمال کس قدر چھایا ہوا تھا، اور اپنی اور ساری کائنات کی بےبسی اور لاچاری اور اس مالک الملک کی قدرتِ کاملہ اور ہمہ گیر رحمت و ربوبیت پر آپ کو کس درجہ یقین تھا کہ گویا یہ آپ کے لئے غیب نہیں شہود تھا۔ حدیث کے ذخیرے میں رسول اللہﷺ کی جو سینکڑوں دعائیں محفوظ ہیں، ان میں اگر تفکر کیا جائے تو کھلے طور پر محسوس ہو گا کہ ان میں سے ہر دعا معرفتِ الہی کا شاہکار اور آپ کے کمالِ روحانی و خدا آشنائی اور اللہ تعالیٰ کے ساتھ آپﷺ کے صدقِ تعلق کا مستقل برہان ہے ، اور اس لحاظ سے ہر ماثور دُعا بجائے خود آپ کے ایک روشن معجزہ ہے۔
اس عاجز راقم سطور کا دستور ہے کہ جب کبھی پڑھے لکھے اور سمجھ دار غیر مسلموں کے سامنے رسول اللہﷺ کا تعارف کرانے کا موقع ملتا ہے تو آپﷺ کی کچھ دعائیں ان کو ضرور سناتا ہوں۔ قریب قریب سو فیصد تجربہ ہے کہ وہ ہر چیز سے زیادہ آپﷺ کی دعاؤں سے متاثر ہوتے ہیں اور آپﷺ کے کمالِ خدا رسی و خدا شناسی میں ان کو شبہ نہیں رہتا۔‘‘
(معارف الحدیث حصہ پنجم ص 91)
مفکر اسلام مولانا سید ابو الحسن علی ندوی تحریر فرماتے ہیں:
’’یہ دعائیں مستقل معجزات اور دلائل نبوت ہیں، ان کے الفاظ شہادت دیتے ہیں کہ وہ ایک پیغمبر ہی کی زبان سے نکلے ہیں۔ ان میں نبوت کا نور ہے، پیغمبر کا یقین ہے، ’’عبد کامل‘‘ کا نیاز ہے، محبوب رب العالمین کا اعتماد و ناز ہے،فطرتِ نبوت کی معصومیت و سادگی ہے، دلِ دردمند و قلبِ مضطر کی بے تکلفی و بیساختگی ہے، صاحب غرض و حاجت مند کا اصرار و اضطرار بھی ہے اور بارگاہ الوہیت کے ادب شناس کی احتیاط بھی دل کی جراحت اور درد کی کسک بھی ہے اور چارہ ساز کی چارہ سازی اور دل نوازی کا یقین و سرور بھی‘‘
(سیرتِ محمدی دعاؤں کے آئینے میں ص 18)
ماثور اور مسنون دعاؤں کی اہمیت و افادیت کے پیشِ نظر محدثین نے اپنی کتابوں میں مستقل عنوان’’کتاب الدعوات‘‘ کا قائم کیا ہے، اور بعض مصنفین نے مستقل کتابیں رسول اللہ ﷺ کے شب و روز کے معمولات اور مسنون دعاؤں پر تالیف کی ہیں، تاکہ ہرمسلمان اس کو آسانی کے ساتھ یاد کرلے۔ ادعیہ ماثورہ کے اس پورے ذخیرے کو چار حصوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔
پہلی قسم وہ دعائیں جن کا تعلق خاص اوقات سے ہے مثلاً صبح نمودار ہونے کے وقت کی دعا ، شام کے وقت کی سونے کے وقت کی دعا ، نیند سے بیدار ہونے کے وقت کی دعا، آندھی یا بارش کے وقت کی دعا، کسی مصیبت اور پریشانی کے وقت کی دعا وغیرہ۔ دوسری وہ دعائیں جن کا تعلق کسی مکان سے ہے مثلا گھر میں داخل ہونے کی دعا، بازار میں داخل ہونے کی دعا وغیرہ۔ تیسری قسم معمولات کی دعائیں یعنی شب و روز کے معمولات کی دعائیں مثلا کھانے کی دعا، پینے کی دعا،کپڑے پہننے کی دعا آئینہ دیکھنے کی دعا وغیرہ۔ چوتھی وہ دعائیں جو عام نوعیت کی ہیں، کسی خاص وقت اور مخصوص حالات سے ان کا تعلق نہیں مثلا خیر کا سوال، مغفرت کی دعا، جہنم کی پناہ وغیرہ۔ اس مضمون میں ہم مسنون د عاؤں کی چند مشہور کتب و رسائل کا تعارف کرائیں گے۔
عمل الیوم واللیلۃ
ابوعبدالرحمن احمد بن شعیب نسائی المعروف امام نسائی رحمہ اللہ (متوفی 303 ہجری) کی تالیف ہے۔ ’’عمل الیوم واللیلۃ‘‘ ادعیہ ماثورہ اور مسنون دعاؤں کی سب سے پہلی اور جامع کتاب ہے۔ اس میں نظرِ بد، جنات و شیاطین سے بچاؤ اور تقریبا ہر بیماری کے لئے دَم، نیز غم، مصیبت اور پریشانی کے لیے اَوراد و وظائف کے علاوہ تمام انسانی ضروریات کے لیے دعائیں موجود ہیں، پیدائش سے وفات تک دن رات میں جس دعا کی بھی ضرورت ہو، وہ اس میں موجود ہے۔ گویا کہ اگر کوئی اپنی مکمل زندگی حضور ﷺ کے مبارک طریقہ کے مطابق گزارنا چاہے تو یہ کتاب اس کے لیے بہترین راہ نما ثابت ہوگی۔ اردو میں مولانا محمد اشرف صاحب (فاضل وفاق المدارس) نے اس کا ترجمہ’’نبوی لیل و نہار‘‘ کے نام سے کیا ہے اور اسے مکتبہ حسینیہ، قذافی روڈ، گرجا گھر، گوجرانوالہ نے شائع کیا ہے۔
عمل الیوم واللیلۃ لابن السنی
ابو بکر احمدبن محمد الدینوری، ابن السنی (متوفی 364 ہجری) کی کتاب’’عمل الیوم واللیلۃ‘‘ کو بھی امام نسائیؒ کی عمل الیوم والیلۃ کی طرح قبولیت حاصل ہوئی ہے۔ اس کتاب میں حضور اکرمﷺ سے منقول دن رات کے اعمال، سنتیں اور دعائیں جمع کی گئیں ہیں اور بتایا گیا ہے کہ ایک مؤمن لیل و نہار اور ماہ سال کیسے گزارے اور سنتِ نبوی میں اس کے لیے کیا مشعلِ راہ ہے۔ اردو زبان میں اس کا ترجمہ’’رسول اللہ ﷺ کے دن رات کے اعمال‘‘ کے نام سے مولانا ارشاد احمد فاروقی صاحب نے کیا، جسے زمزم پبلشرز کراچی نے شائع کیا ہے۔
الدعوات الکبیر
الدعوات الکبیر امام ابوبکر احمد بن الحسین بن علی بن موسیٰ البیہقی (متوفی 458 ہجری) کی تالیف ہے۔ اس میں آپ ﷺ سے منقول مختلف اعمال، افعال، اوقات وغیرہ پر مانگی گئی دعاؤں کو جمع کیا گیا ہے۔ اسی کے ساتھ دعا کے آداب و فضائل، کلمات استغفار و تسبیحات کو جمع کیا گیا ہے۔ منشورات مرکز المخطوطات والتراث والوثاق الکویت نے علامہ بدر بن عبداللہ البدر کی تحقیقات کے ساتھ 1993ء میں شائع کی ہے۔
الاذکار للنووی
ابو زکریا محیی الدين یحییٰ بن شرف النووی (متوفی 676 ہجری) کی تالیف ہے۔ اس کا مکمل نام’’الاذکار من کلام سید الابرار صلی اللہ علیہ وسلم‘‘ ہے۔ ادعیہ و اذکار اور معمولات نبوی پر یہ نہایت ہی جامع اور مستند کتاب ہے۔ کتاب کی ابتداء میں اخلاص نیت اور ذکر کی فضیلت بیان کی گئی ہے، پھر مختلف مواقع اور احوال نیز نماز، روزہ، حج، جہاد، سفر، خوردونوش، سلام و ملاقات، نکاح، ولادت وغیرہ کی دعائیں اور اذکار نقل کیے گئے ہیں۔ فضائل اعمال، اذکار و اوراد، آداب زندگی اور مسنون دعاؤں کا ایک بے نظیر مجموعہ ہے۔ اذکار نبوی کے نام سے مولانا نثار احمد قاسمی بن مولانا محمد حصیر الدین قاسمی (استاذ المعہد العالی اسلامی حیدرآباد، انڈیا) نے’’الاذکار‘‘ کا بہت عمدہ ترجمہ کیاہے، جو دو جلدوں میں مکمل ہوا۔ اسے فرید بک ڈپو دہلی نے شائع کیا ہے۔
حِصْنِ حَصِیْن
علامہ امام محمد بن محمد الجزری شافعی (متوفی 833 ہجری) کی’’حصن حصین‘‘ مستند کتبِ حدیث سے جمع کردہ ادعیہ و اذکار و آیات پر مشتمل ایک معروف و مقبول کتاب ہے۔ الحصن الحصین کا معنی ہے’’مضبوط قلعہ‘‘۔ اِس کا مکمل نام یہ ہے’’الحُصْنُ الْحَصِین مِنْ کَلاَمِ سَیِدِ المُرْسَلِینْ صَلَی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ‘‘ مگر عموماً الحِصْنُ الْحَصِیْن کے نام سے ذکر کیا جاتا ہے۔ اسے جو غیر معمولی مقبولیت حاصل ہوئی ہے، وہ بہت کم کتابوں کو ملی ہے۔ عالمِ اسلام کے تقریبا ہر خطے میں یہ کتاب پہنچی ہے اور دنیا کی کئی زبانوں میں اس کے ترجمے ہو چکے ہیں۔ اس میں پیدائش سے لے کر موت تک زندگی کے تمام مواقع کے لیے مسنون دعاؤں کو جمع کر دیا گیا ہے اور ساتھ ساتھ دعا کے فضائل، قبولیت، دعا کے اوقات و مقامات ، فضائلِ ذکر، اسمائے حسنیٰ، حج کی دعائیں، مختلف سورتوں اور آیتوں کے فضائل، غم اور خوشی کے مسنون اور مستند اعمال بیان کیے ہیں۔ مکتبہ غراس کویت سے عمدہ طباعت کے ساتھ 1429ھ موافق 2008ء میں شائع ہوئی ہے۔ حصن حصین کے اردو زبان میں کیے گئے چند مشہور تراجم یہ ہیں:
حصن حصین ترجمہ و شرح قولِ متین مترجم: مولانا محمد عبدالعلیم ندوی، ناشر: ڈاکٹر حافظ محمد عبدالمغیث، زبیر سپٹل، بھٹی روڈ پھلیلی، حیدرآباد سندھ
حصن حصین مع اردو ترجمہ مترجم: مولانا محمد ادریس میرٹھی تخریج حوالہ جات: مفتی مولانا عصمت اللہ حسن زئی، ناشر: گابا سنز اردو بازار ایم، اے جناح روڈ کراچی
حصن حصین مع اردو ترجمہ ازمولانا محمد عاشق الہی بلند شہری، ناشر: خزینہ علم و ادب، اردوبازارلاہور
عُدّۃُ الحِصْن الحصین (خلاصہ حصن حصین) از مولانا ڈاکٹر محمد عبدالحلیم چشتی، ناشر:مکتبۃ الکوثر کراچی
الحزب الاعظم
مشہور محدث و فقیہ شیخ نور الدین علی بن سلطان محمد قاری، حنفی، ہروی مکی معروف بہ’’ملا علی قاریؒ ‘‘ (متوفی 1014 ہجری) کی تالیف ہے۔ اس کا پورا نام ’’الحزب الاعظم والورد الافخم‘‘ ہے۔ مجموعات ادعیہ و کتبِ اذکار و ظائف میں سے، عوام و خواص میں سب سے زیادہ چلن و رواج’’الحزب الاعظم والورد الافخم‘‘ کا ہے۔ یہ مشائخ کے معمولات میں شامل ہے۔ مہینے کے دنوں کے حساب سے اسے تیس منزلوں پر تقسیم کر دیا ہے۔ کئی زبانوں میں تراجم موجود ہیں، اردو تراجم از مولانا عاشق الہی میرٹھی اور مولانا بدر عالم میرٹھی معروف ہیں۔ جامعہ اسلامیہ تعلیم الدین ڈابھیل کے استاذ مولانا ابوبکر پٹنی صاحب کی تخریج اور مولانا رشید احمد سیلودوی کے اردو ترجمہ کے ساتھ مکتبہ ارشاد، ڈابھیل نے عمدہ طباعت کے ساتھ شائع کیا ہے۔ اس کے علاوہ مشغول لوگوں کے لیے ضرورت کے پیشِ نظر جناب صوفی محمد اقبال صاحب نے شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد زکریا صاحب نوراللہ مرقدہ کے مشورہ سے’’مختصر حزب الاعظم‘‘ کے نام سے خلاصہ مرتب کیا ہے۔ جسے مکتبۃ الشیخ کراچی نے شائع کیا ہے۔
مناجاتِ مقبول
’’مناجاتِ مقبول‘‘ قرآن و سنت کی ماثور دعاؤں کا متبرک مجموعہ ہے، جو حکیم الامت مجدد الملۃ حضرت مولانا شاہ اشرف علی تھانوی (متوفی 1362 ہجری) نے مرتب فرمایا۔ اس میں ہفتے کے دنوں کے حساب سے سات منزلیں ہیں۔ اکابر نے مسلمانوں کی سہولت کے لیے، انتظامی طور پر مسنون دعاؤں کو تیس یا سات منزلوں میں تقسیم کر دیا ہے تاکہ معمولات میں استقامت اور پختگی آ جائے۔ ہزاروں بنگانِ خدا کا ورد و معمول ہے۔ مناجاتِ مقبول میں جمع کی گئی ہر دعا اپنے معنی و مفہوم کے اعتبار سے انتہائی جامع اور مؤثر ہے۔ ان میں سے ہر منزل پانچ سے سات منٹ میں پڑھی جا سکتی ہے۔ اس کی افادیت کے پیشِ نظر تمام مشائخ، اپنے مریدین سالکین کو اس کے پڑھنے کا حکم فرماتے ہیں۔ اسے زبانی یاد کرنا زیادہ مشکل نہیں ہے۔ مناجاتِ مقبول اردو ترجمہ کے ساتھ تمام بڑے کتب خانوں پر دستیاب ہے۔
مجموعہ دعواتِ فضلیہ
نقشبندی سلسلے کی معروف روحانی شخصیت حضرت مولانا شاہ محمد عبدالغفور عباسی مدنی قدس سرہ العزیز (متوفی 1969ء) نے مرتب کیا ہے۔ دو حصوں اور خاتمہ پر مشتمل ہے، پہلے حصے میں ہفتے کے دنوں کے اعتبار سے سات حزب مقرر کیے ہیں جبکہ دوسرے حصے میں اوقات اور حالات کے ساتھ مخصوص دعاؤں کو جمع کیا ہے۔ خاتمہ میں سالکین کے لیے احادیثِ نبویہ، طریقے کے اسباق، سلسلہ شریف، بعض مختصر عمل اور ضروری نصیحتیں شامل ہیں۔ ’’مجموعہ دعوات فضلیہ‘‘ نقشبندی سلسلے میں بہت مقبول ہے۔ انتہائی جامع دعاؤں پر مشتمل ہے۔ سعید ایچ ایم کمپنی، ادب منزل، پاکستان چوک، کراچی نے شائع کیا ہے۔
الدعاء المسنون
دعائے نبوی ﷺ کا نہایت ہی جامع و مستند ترین ذخیرہ’’الدعاء المسنون‘‘ کے نام سے حضرت مولانا مفتی محمد ارشاد صاحب قاسمی (استاذِ حدیث و افتاء مدرسہ ریاض العلوم گورینی، جون پور) نے مرتب فرمایا۔ مسنون دعاؤں کے اعتبار سے ایک نہایت ہی جامع کتاب ہے، بقول مفتی سعید احمد پالنپوری دامت برکاتہم’’بلاشبہ اس کو گنجینہ دعا یا دعاؤں کا انسائیکلوپیڈیا کہا جا سکتا ہے۔‘‘ مفتی محمد ساجد میمن صاحب کی تخریج و تصحیح کے ساتھ زمزم پبلشرز کراچی نے عمدہ طباعت میں شائع کیا ہے۔
پرنور دعائیں
روزمرہ زندگی میں مانگی جانے والی اہم اور مؤثر دعاؤں پر مشتمل اس رسالہ کو حضرت شیخ الاسلام مفتی محمد تقی عثمانی صاحب مدظلہ نے عمرہ کے سفر کے دوران جہاز میں مرتب فرمایا ہے۔ اسے ’’قرآنی دعائیں‘‘،’’آنحضرت ﷺ کی دعائیں‘‘،’’حج و عمرہ سے متعلق دعائیں‘‘ اور’’صبح و شام کے خاص اذکار‘‘ کے نام سے چار حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ اسے ادارۃ المعارف کراچی نے شائع کیا ہے۔
مسنون دعائیں:اس رسالہ میں مولانا عاشق الہٰی بلند شہری (متوفی 1422 ھ) نے دن بھر کے اہم اذکار اور مسنون دعاؤں کو ترجمہ کے ساتھ جمع کیا ہےتاکہ ان اذکار اور دعاؤں کو خود یاد کرنے اور بچوں کو یاد کرانے میں سہولت رہے۔(زمزم ایڈیشن تخریج والا) اسے قدیمی کتب خانہ کراچی نے شائع کیا ہے۔
مناجاتِ صابری
یہ دعا و وظائف، عملیات شرعیہ اور درود و اذکار کے حوالے سے ایک جامع کتاب ہے۔ اسےجناب اللہ بخش صابر صاحب رحمہ اللہ کے صاحبزادے نے مرتب فرمایا ہے۔ انہوں نے اپنے والد ماجد کے جمع کردہ چند وظائف کو مرتب کرنا شروع کیا تھا، مزید اہم وظائف ساتھ ملانے سے ایک ضخیم کتاب تیار ہو گئی۔ انہی کی طرف نسبت کرتے ہوئے اس کا نام’’مناجاتِ صابری‘‘ رکھا گیا ہے۔ نو سو پچھتر صفحات پر مشتمل اس ضخیم کتاب کو تیرہ ابواب میں تقسیم کیا گیا ہے۔ مرتب اس کے مقدمے میں لکھتے ہیں:
اوراد و مشاغل کا ذوق رکھنے والوں کو دیکھا کہ کئی کئی کتابیں اور کتابچے اپنے ساتھ رکھتے ہیں۔ قرآنی سورتوں کے لئے الگ، دعاؤں کے الگ اور درود شریف کے الگ اور عملیات کے الگ۔ خود میں نے کئی بزرگوں کو دیکھا کہ رومال میں آٹھ دس رسالے اور کتابچے باندھے سفر کرتے تھے، اب انشاءاللہ ایسے افراد کے لیے سہولت ہو جائے گی کہ وہ ایک کتاب’’مناجات صابری‘‘ ساتھ رکھیں اور ہر طرح کے اوراد و وظائف سے مستفید ہوں۔‘‘
مؤمن کا ہتھیار
مولانا محمد یونس پالنپوری مدظلہ نے اس کتاب میں مختلف مسائل کے حل کے لیے صبح اور شام کے اذکار کو جمع فرما دیا ہے۔ اس کتاب کو بہت مقبولیت حاصل ہوئی ہے۔ مکتبہ شیخ سعید احمد خان کراچی سے عمدہ طباعت کے ساتھ شائع ہوئی ہے، اس کے علاوہ ہند وپاک کے کئی کتب خانوں نے اسے شائع کیا ہے۔
مختصر مسنون دعائیں
اس کے مرتب مفتی محمد رضوان صاحب (ادارہ غفران راولپنڈی) اس کا تعارف کراتے ہوئے لکھتے ہیں:
’’ بندہ نے’’مسنون اذکار اور دعاؤں کے فضائل واحکام‘‘ کے عنوان سے ایک مفصل و مدلل کتاب مرتب کی تو بعض احباب کی خواہش ہوئی کے ابتدائی درجہ کے چھوٹے بچوں کے لیے خواہ وہ سکول میں تعلیم حاصل کرتے ہوں یا کسی مکتب میں یا پھر عام بالغ مرد یا خواتین ہوں، جن کو یہ قرآنی اور مسنون دعائیں یاد نہیں، ان سب کے لئے اس مفصل و مدلل کتاب کا خلاصہ نکال کر الگ سے کتابچہ کی صورت میں شائع کیا جائے، تو بہت بہتر ہوگا۔ چنانچہ اس ضرورت کے لیے بندہ نے اپنے مفصل و مدلل کتاب کے مجموعہ سے ایک مختصر خلاصہ تیار کیا، جو کہ’’مختصرمسنون دعائیں‘‘ کے نام سے شائع کیا جارہا ہے۔ ‘‘
اسے ادارہ غفران، راولپنڈی نے شائع کیا ہے۔
اَنوارِ صبح و شام
صبح و شام کی مسنون دُعاؤں کا ایک مفید مجموعہ ہے، جسے مفتی محمد سلمان زاہد (فاضل جامعہ دار العلوم کراچی و اُستاذ جامعہ انوار العلوم شاد باغ ملیر) نے مرتب کیا ہے۔ ہر دُعاء کا ترجمہ اور اُس کی تخریج و حوالہ جات کا اہتمام کیا گیا ہے۔
موجودہ دور کے اندھیرے اور دعائے نبوی کی روشنی:مفتی محمد تبریز عالم صاحب حلیمی قاسمی نے اس میں روز مرہ پیش آنے والے حالات سے متعلق چالیس دعاؤں کو بڑی تفصیل اور دلچسپ انداز سے ذکر کیا ہے۔ ترجمہ کے ساتھ ساتھ حدیث سے حاصل ہونے والے فوائد پر بھی اچھی روشنی ڈالی ہے۔ مفتی محمد تبریز عالم صاحب حلیمی قاسمی نے حیدرآباد، انڈیا سے شائع کیا ہے۔
کتاب الدعا
صاحبزادہ قاری عبدالباسط صاحب نے مرتب فرمایا ہے۔ جس میں حضور اکرم ﷺ سے منقول و ماثور،مبارک دعاؤں کو جمع کیا ہے اور اس کے ساتھ دعا کے آداب و مسائل پر بھی بحث کی ہے۔ دعا کے معانی، آداب دعا، نا جائز و مکروہ دعائیں، قبولیت دعا کے اوقات و احوال، قرآن پاک کی دعائیں، اسماء حسنیٰ، حدیث کی دعائیں، جیسے عنوانات قائم کر کے مؤلف نے ان کے تحت عام فہم، مدلل اور تحقیقی اسلوب میں بحث کی ہے۔ اسے عالمی حلقہ دروس قرآن و حدیث، کراچی نے خوبصورت ڈیزائننگ کے ساتھ آرٹ پیپر پر شائع کیا۔
چالیس دعائیں
اس رسالے میں حضرت مولانا سرفراز خان صفدر رحمہ اللہ نے منکرین دعا کی معقول تردید کے ساتھ فلسفہ دعا پر بصیرت افروز تبصرہ تحریر فرمایا ہے اور چالیس کلماتِ ادعیہ کا سلیس ترجمہ اور بہترین ربط بیان فرمایا ہے، اسے مکتبہ صفدریہ نزد مدرسہ نصرۃ العلوم، گوجرانوالہ نے شائع کیا ۔
چہل اللھم:مولانا نظام الدین صاحب قاسمی (استاذ جامعہ اسلامیہ اشاعت العلوم، اکل کوا، مہاراشٹر، انڈیا) نے احادیث نبویہ کی وہ چالیس دعائیں جو’’ اللھم‘‘سے شروع ہوتی ہیں، مستند حوالوں کے ساتھ جمع کر دی ہیں۔ مرتب نے ہی اسے شائع کیا ہے۔
مستند معمولات صبح و شام: بیت العلم ٹرسٹ، گلشن اقبال، کراچی کے اساتذہ نے حضور ﷺ کی وہ دعائیں جو صبح شام مانگنے کے لیے وارد ہیں، کو جمع کیا ہے۔ کتاب کے آخر میں قرآنی آیات پر مشتمل وہ مشہور منزل بھی شامل ہے جو آسیب اور جادو وغیرہ سے حفاظت کے لیے مجرب ہے۔ بیت العلم ٹرسٹ 9EST، بلاک نمبر 8، گلشن اقبال،کراچی نے شائع کیا ہے۔
مسنون دعائیں
اس میں مولانا لیاقت علی شاہ صاحب (دارالعلوم تعلیم القرآن، پلندری) نے مختلف اوقات اور ضروریات کے لیے موجود بابرکت دعاؤں کو جمع کیا ہے۔ ابتدا میں دعا کے فضائل اور آداب ذکر کرنے کے بعد مختلف ماثور دعاؤں کو ترجمہ کے ساتھ تحریر کیا ہے اور حدیث شریف کی جس کتاب سے دعا کا انتخاب کیا، اس کا حوالہ بھی جلد اور صفحہ نمبر کے ساتھ دے دیا ہے۔ خوب صورت اور طباعتی سلیقے کے ساتھ دارالعلوم تعلیم القرآن، پلندری، ضلع سدھنوئی آزاد کشمیر نے شائع کیا ہے۔
محبوب خدا کی دعائیں
اس مجموعہ میں خواجہ محمد اسلام صاحب نے آنحضرت ﷺ سے منقول و ماثور دعاؤں کو جمع کیا ہے۔ اس میں حضرت مولانا سید ابو الحسن علی ندوی کی کتاب’’سیرت محمدیﷺ دعاؤں کے آئینے میں‘‘ سے اہم مضامین کی تلخیص کی گئی ہے ۔ نفیس کتابت و طباعت کے ساتھ تبلیغی کتب خانہ، اردو بازار، لاہور نے شائع کیا ہے۔
مستند روحانی نسخے
یہ کتاب دو حصوں پر مشتمل ہے۔ حصہ اول میں وہ روحانی وظائف ہیں جو حضرت مولانا محمد یونس پالن پوری مدظلہ نے مرتب فرمائے اور اپنی مشہورِ زمانہ کتاب’’بکھرے موتی‘‘ میں ذکر فرمایا۔ حصہ دوم میں حضرت اقدس مولانا محمد عمر پالن پوری قدس سرہ العزیز کے روحانی نسخہ جات ہیں جو ان کی خاص الماری سے ملے ہیں۔ اسے ادارہ القاسم دکان نمبر 1، فرسٹ فلور زبیدہ سنٹر 40، اردو بازار لاہور نے شائع کیا ہے۔
صبح و شام کے مسنون اذکار اور دعائیں
اس مختصر کتابچے میں صبح و شام کے مسنون اذکار اور دعاؤں کو جمع کیا گیا ہے، جسے مکتبہ شیخ سعید احمد خان کراچی نے مستند علمائے کرام کی تصدیق کے ساتھ شائع کیا ہے۔
اعمال قرآنی
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ نے اس میں ہر قسم کے عملیات و تعویذات اور وظائف کو جمع فرما دیا ہے۔ دارالاشاعت کراچی نے مفتی محمد شفیع عثمانی رحمہ اللہ کے مرتب کردہ ’’بسم اللہ اور درود شریف کے خواص‘‘ کے اضافے کے ساتھ شائع کیا ہے۔
وظائف الصالحین
معروف روحانی معالج مولانا حافظ اقبال قریشی صاحب نے اس کتاب میں گھریلو پریشانیوں، الجھنوں اور بیماروں کے لیے مجربات جمع فرما دئیے ہیں۔ اسے مولانا ابوالقاسم نعمانی دامت برکاتہم (مہتمم دارالعلوم دیوبند) سمیت دیگر اکابرین نے پسند فرمایا۔ مکتبہ شہیدِ اسلام، متصل مرکزی جامع مسجد (لال مسجد) اسلام آباد سے شائع ہوئی ہے۔
گلدستہ وظائف
یہ روزمرہ زندگی میں پیش آمدہ پریشانیوں، بیماریوں اور تکلیفوں کے حل کے لیے ادعیہ ماثورہ پر مشتمل ہے۔ جسے حافظ محمد ابراہیم مجددی نقشبندی صاحب (خلیفہ مجاز مولانا پیر ذوالفقار احمد نقشبندی مدظہ) نے مرتب فرمایا ہے۔ اسے الکہف ایجوکیشنل ٹرسٹ، اچھرہ لاہور نے شائع کیا ہے۔
اورادِ سعادت
مولانا عبدالرحیم صاحب فلاحی(استاذحدیث وتفسیر جامعہ اسلامیہ اشاعت العلوم اکل کوا)نےاس میں آیات قرآنیہ واسمائے حسنیٰ سےپریشانیوں کےحل کے لیےمجربات جمع فرمائے ہیں۔اسے مکتبہ السلام جامعہ اکل کوا،مہاراشٹر، انڈیا نے شائع کیا ۔
مبارک مجموعہ وظائف
ادارہ تالیفات اشرفیہ، ملتان نے حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ کی تصنیفات سے ماخوذ وظائف کو جمع کیا ہے۔ ادارے کی جانب سے اس کا تعارف ملاحظہ ہو:
’’آج کل وظائف کی کتابوں میں بعض ایسے وظائف بھی دئے جاتے ہیں جو سند کے اعتبار سے کمزور اور بعضے من گھڑت ہوتے ہیں۔ اسی طرح عورتوں میں من گھڑت کہانیاں عام ہیں جیسے معجزہ بی بی فاطمہ، معجزہ حضرت علی اور عہد نامے وغیرہ جن میں شرکیہ کلمات ہونے کی وجہ سے پڑھنے پر ثواب کی بجائے الٹا گناہ میں مبتلا ہونے کا اندیشہ ہوتا ہے۔ ایسے بدترین فتنہ سے عوام کو بچانے کے لئے اس مبارک مجموعہ میں مستند چالیس درودشریف دئے گئے ہیں جن کے پڑھنے پر دنیا وآخرت کی خیروبرکات سے اپنا دامن سجایا جا سکتا ہے۔جن مستند کتابوں سے یہ مضامین و وظائف لئے گئے ہیں ان سب کی فہرست آخر میں دے دی گئے ہے تاکہ بوقت ضرورت مراجعت ہوسکے۔‘‘
مستند مجموعہ وظائف
بیت العلم ٹرسٹ کراچی نے خاص قرآنی سورتوں سمیت مسنون دعاؤں، حل مشکلات کے لیے مجرب وظائف، آسیب جادو وغیرہ سے حفاظت کے مجرب نسخے، اسمائے حسنیٰ اور اسم اعظم، چہل ربنا مع طریقہ صلاۃ التسبیح وغیرہ پر مشتمل مجموعہ شائع کیا ہے۔ جس پر حضرت مفتی نظام الدین شامزئی شہید رحمتہ اللہ علیہ کی تصدیق بھی موجود ہے۔
سیرت محمدیﷺ دعاؤں کے آئینے میں
یہ سید ابوالحسن علی ندوی رحمہ اللہ (متوفی 1999ء) کی تصنیف ہے۔ اس میں رسول اللہ ﷺ کی ان دعاؤں اور مناجاتوں کے ان پہلوؤں کو واضح اور نمایاں کیا گیا ہے اور ان کی ان حکمتوں اور اعجازی خصوصیات کی طرف متوجہ کیا گیا ہے، جن سے سیرت نبوی ﷺکا ایک اہم باب اور اس کی عظمت ایک نئے اسلوب سے سامنے آتی ہے اور ایک مسلمان کے ایمان و یقین میں اضافہ ہوتا ہے، اور ایک سلیم الطبع اور غیر متعصب انسان اس سے متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکتا۔
ان کے علاوہ کتب خانوں نےبھی مستند دعاؤں پر مشتمل رسائل و کتب شائع کیے ہیں مثلا: کتب خانہ فیضی لاہورنے’’مسنون دعائیں‘‘کے نام سے رسالہ شائع کیا جسے عمدہ طباعت کے ساتھ مکتبۃ البشریٰ کراچی نے بھی شائع کیا ہے، مکتبہ رحمانیہ لاہور نے ’’مجموعہ وظائف‘‘ کے نام سے مجموعہ شائع کیاہے۔