طاقت اور بالادستی حاصل کرنے کے 48 قوانین (تیسرا حصہ)

قانون نمبر ۲۱:  اپنے شکار کے سامنے ہمیشہ اپنے آپ کو اس سے زیادہ بے وقوف ظاہر کریں۔

کوئی آدمی بیوقوف شخص کے طور پر ظاہر ہونا پسند نہیں کرتا ہے، لیکن اصل ہوشیاری یہی ہے کہ آپ اپنے مدمقابل کو یہ احساس دلانے میں کامیاب ہوجائیں کہ آپ اس سے چالاکی میں کمتر ہیں، اور وہ صرف چالاک نہیں بلکہ چالاکی اور ہوشیاری میں آپ سے بڑھ کر ہے، جیسے ہی وہ یہ سمجھنے لگے گا، آپ کی طرف سے پرواہ ہوجائے گا، اور اس کے لئے آپ کے اگلے اقدام کا حساب کتاب  رکھنا ناممکن ہوجائے گا۔

قانون نمبر ۲۲:  ہار ماننے کے فن کو استعمال کرتے ہوئے، اپنی ہار کو جیت میں بدلیں۔

جب آپ اپنے مقابل سے کمتر  اور كمزور هوں  تو آپ کی عزت نفس آپ کو ہار نہ ماننے پر مجبور کرے گی۔۔ لیکن یہ وقت جارحیت کا نہیں ہوتا، ہار کا یقین ہوجانے کے بعد ہار مان لیں۔

ہار ماننا در اصل آپ کو وقت فراہم کرے گا، ۔ اپنے آپ کو پچھلی پوزیشن میں لانے کی مہلت دے گا، اگر آپ ہار نہیں مانتے تو اس کا صاف مطلب یہ ہے کہ آپ نے اپنے مقابل کو مکمل جیت  اور اپنی جڑوں کو سرے سے کاٹنے اور اپنے آپ کو مٹانے کا موقع دے دیا ہے۔ لہذا آپ کو ہتھیار ڈال کر اپنی طاقت کو واپس حاصل کرنے کا موقع بنانا پڑے گا۔۔

قانون نمبر ۲۳:  اپنی طاقت کو وسیع کرنے کے بجائے اسے مرکزیت دیں

اپنی طاقت کو بچائے رکھنے کا طریقہ یہ ہے کہ آپ اسے  کسی اہم نقطے سے جوڑیں رکھیں، ایک قیمتی شکار بہت سے بے قیمت روٹی کے باسی ٹکڑوں سے بہتر ہے، طاقت ہمیشہ اکثريت  سے ، اور کثافت ہمیشہ پھیلاؤ سے جیت جاتی ہے۔اگر آپ کسی کی مدد حاصل کرنا چاہتے ہیں، اور اسے اپنی طاقت کا مرکز بنانا چاہتے ہیں، تو کسی ایسی پشت کا انتخاب کریں جو آپ کی زیادہ اور دیر تک محافظ بن سکے، بجائے اس کے کہ آپ اپنی طاقت کو بہت سے کمزور مددگاروں پر تقسیم کرکے کمزور بنے رہیں۔

قانون نمبر ۲۴:   درباری بننے کا فن  سیکھیں، اپنے ماتحت ہونے کا فائدہ اٹھائیں

درباری اگر اپنے مقام کو صحیح استعمال کرنا سیکھ لے تو طاقت کی دنیا میں بہت کچھ کرسکتا ہے، کیونکہ وہ چالاکی اور چاپلوسی، اور اپنے سربراہ کی جی حضوری کے ذریعے دوسروں پر اپنی مرضی چلاتا ہے، اگر آپ ایک اچھے درباری بن گئے تو آپ کی طاقت کی کوئی انتہاء نہیں، آپ کسی کے ساتھ کچھ بھی کرسکتے ہیں۔

قانون نمبر ۲۵:   اپنی شخصیت کو ایسے انداز میں ڈھالیں کہ آپ کو طاقت بآسانی مل سکے۔

جو  مقام آپ کے لئے معاشرہ طے کرتا ہے، اسے کبھی قبول نہ کریں، بلکہ اپنی شخصیت کی خود تخلیق کریں،  اسے اس انداز میں از سر نو بنائیں کہ آپ لوگوں کو اپنی طرف کھینچ سکیں، انکی توجہ حاصل کرسکیں۔ آپ کا مجمع کبھی آپ سے بیزار نہ ہو، لوگوں کے ذہنوں میں آپ کے بارے میں بننے والے تصور پر اپنا کنٹرول رکھیں، لوگ آپ کی لئے جو شخصیت طے کررہے ہیں اسے کبھی قبول نہ کریں۔ ڈرامائی انداز اور منفرد انداز میں بات چیت اور اشارے آپ کو لوگوں کی نظر میں عام انسان سے ہٹ کر ایک خیالی شخصیت سے ملتا جلتا روپ دے دیں گے۔

قانون نمبر ۲۶:   اپنا دامن ہمیشہ صاف رکھیں

آپ کو ہر وقت ایک مثالی شخصیت بن کر رہنا ہوگا۔ آپ کی یہ کوشش ہو کہ لوگوں کے ذہنوں میں آپ کا تصور ایک ایسی شخصیت کے طور پر ہو جو غلطیوں سے بچی ہوئی اور برے کردار سے پرے ہے۔ غلطیوں سے اپنا دامن صاف رکھنے کے لئے کبھی کبھی آپ کو لوگوں کو قربانی کا بکرا بھی بنانا پڑے گا۔

قانون نمبر ۲۷:   کوئی نعرہ ، مسلک ایجاد کریں، تاکہ لوگ آپ کو مانیں، اور عظمت کے بلند مقام پر بٹھائیں۔

انسانی فطرت میں یہ بات رکھی گئی ہے کہ اسے کسی چیز پر ایمان لانے، اور عقیدت باندھنے کی شدت سے طلب اور چاہ ہوتی ہے۔ آپ اپنے آپ کو ان کی امیدوں کا نشان منزل بنا کر  انہیں کوئی سوچ کوئی وجہ کوئی سبب دیں، جس کے لئے وہ جد وجہد کریں، انہیں کوئی ایسا نعرہ دے دیں جو ان کے جذبات کو گرما بھڑکا دے، ایسے الفاظ کا انتخاب کریں جو اشارے دیتے ہوں، واضح نہ ہوں، ان میں خوشخبری ہو، امید ہو، مایوسی یا شدت نہ ہو۔ان کی خیالی دنیا اور خوابی دنیا کو انکی حقیقی دنیا  اور عملی زندگی پر غالب کردیں۔ ان کے لئے کچھ ایسے کام ایجاد کرلیں جنہیں وہ رسم کے طور پر ادا کریں۔ ان سے آپ اپنے نام پر قربانیاں پیش کرنے کا مطالبہ کریں۔ جب آپ لوگوں کے اصل عقیدے اور ایمان کو کمزور کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں، تو ان کے اوپر آپ کے لامحدود راج کا دور شروع ہوجاتا ہے۔ جسے آپ اپنے اس نئے ایجاد کردہ مذہب کے ذریعے دوام بخش سکتے ہیں۔

قانون نمبر ۲۸:   اپنے منصوبوں کو جرات کے ساتھ  بلا ترددنافذ کریں۔

کسی منصوبے کے نتائج پر مکمل بھروسہ ہونے سے پہلے اسے نافذ نہ کریں۔ کیونکہ شک اور تردد آپ کی کارکردگی کو متاثر کریں گے۔ اور خوف آپ کو تباہ کرسکتا ہے،  آپ کے لئے بہتر یہی ہے کہ آپ بلاخوف آگے بڑھ جائیں، کیونکہ جو غلطیاں آپ سے آگے بڑھنے سے ہونی ہیں، آپ  مزید جرات سے آگے بڑھ کران کی  تلافی کر سکتے ہیں۔ اور تمام لوگ بہادروں، اور اپنے آپ پر اعتماد رکھنے والے کو مانتے ہیں، اور بزدلوں کے لئے لوگوں کے دلوں میں کوئی جگہ نہیں ہوتی۔ مشہور کہاوت ہے: جرات سے  خوف پیدا کرتی ہے، اور خوف حکومت بناتا ہے۔

قانون نمبر ۲۹:   آخری مراحل تک منصوبہ بندی کریں۔

کسی بھی کام کی کامیابی وناکامی  پرکھنے کا معیار اس کا اختتام ہے۔ لہذا آپ آخری مرحلے تک کے لئے منصوبہ سازی کریں۔ تاکہ مختلف حالات کی وجہ سے آپ کا منصوبہ معطلی کا شکار نہ ہوجائے۔  اور ایسا نہ کہ آپ کی آدھی محنت ضائع ہوجائے جسے بعد میں کوئی اور مکمل کرکے ساری محنت اپنے نام کرلے۔

قانون نمبر ۳۰:   اپنے کاموں میں صرف ہونی والی محنت ومشقت کو چھپائے رکھیں۔

اپنے کاموں کو آپ نے ایسے ظاہر کرنا ہے جیسے کہ آپ سے بڑی آسانی سے مکمل ہوئے ہیں، کام میں صرف ہونی والی شدید محنت ومشقت کو چھپائے رکھنا اپنے مقصود کو حاصل کرنے کے لئے ضروری ہے۔ لوگوں کو یہ تصور دیں کہ آپ مشکل سے مشکل کام چٹکی بجاتے حل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، اور آپ اس کام سے بھی آگے کے کام کرسکتے ہیں۔ آپ کے دل میں جو اپنی محنت اور جدوجہد کی طویل کہانی لوگوں کو مرچ مسالہ  ڈال کر سنانے کا شدید جذبہ پیدا ہوتا ہے اسے ضبط کریں۔ کیونکہ ان کہانیوں کو سن کر لوگ آپ کی پچھلی محنت کو سلام تو پیش کریں گے، لیکن آپ پر سے ان کا بھروسہ اگلے کاموں کے حوالے سے اٹھ جائے گا۔ مزید یہ کہ لوگوں کو اپنے کام کو پورا کرنے کی مختلف ترکیبیں اور طریقہ کار کبھی نہ بتائیں، اسے وہ کسی دن آپ کے خلاف بھی استعمال کرسکتے ہیں۔


جاری ہے۔۔۔ باقی کل ان شاء اللہ

دوسرا حصہ

 


طاقت اور بالادستی حاصل کرنے کے 48 قوانین

48 مؤثر ترین اصول جو آپ کو برتر رہنے میں مدد کرتے رہیں گے۔ مشہور انگریزی کتاب The 48 Laws of Power کا خلاصہ، کتاب کا رائٹر رابرٹ گرین نیویارک ٹائمز کے مطابق دنیا کا بیسٹ سیلر کتب کا مولف ہے، مضمون کو پڑھ کر مغربی سوچ اور ان کے سیاست کے طور طریقوں اور کرداروں کو قریب سے جاننے میں کافی مدد ملے گی۔

کل مضامین : 6
اس سلسلے کے تمام مضامین

عشرت حمید


کل مواد : 8
شبکۃ المدارس الاسلامیۃ 2010 - 2024

تبصرے

يجب أن تكون عضوا لدينا لتتمكن من التعليق

إنشاء حساب

يستغرق التسجيل بضع ثوان فقط

سجل حسابا جديدا

تسجيل الدخول

تملك حسابا مسجّلا بالفعل؟

سجل دخولك الآن
ویب سائٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں، اس سائٹ کے مضامین تجارتی مقاصد کے لئے نقل کرنا یا چھاپنا ممنوع ہے، البتہ غیر تجارتی مقاصد کے لیئے ویب سائٹ کا حوالہ دے کر نشر کرنے کی اجازت ہے.
ویب سائٹ میں شامل مواد کے حقوق Creative Commons license CC-BY-NC کے تحت محفوظ ہیں
شبکۃ المدارس الاسلامیۃ 2010 - 2024