جس وقت میں یہ مقالہ لکھ رہا تھا، تو میری کیفیت یہ تھی کہ میں مسلسل رو رہا تھا۔ کافی کوشش کرنے کے باوجود میں اپںے اوپر کنٹرول نہیں کر پارہا تھا۔ اللہ تعالی میری اس بات کو پڑہنے والوں کی دلوں اتار دے۔ تاکہ وہ اپنے والدین اور دادا اور دادی، اسکے علاوہ قریبی رشتداروں کے ساتھ حس سلوک والا معاملہ فرمائیں، اور انکی قدر کریں۔ آمین