ہمارے نوجوان ۔۔ مسائل اور حل

      کہتے ہیں کہ "معاشرے میں نوجوان کو وہ اہمیت حاصل ہے جو اہمیت بدن میں ریڈھ کی ہڈی کو حاصل ہے" اگر کسی قوم کی کامیابی و کامرانی ،اہلیت و قابلیت ،افکار و نظریات اور زوال و پسماندگی کا اندازہ لگانا ہو تو اس قوم کے نوجوان طبقے پر ڈالنی چاہئے کہ وہ کس طرف جارہاہے ؟وہ اپنا ہیرو اور آئیڈیل کس کو مانتے ہیں ؟کون سے ایسے کام اور مشاغل ہیں جن میں وہ دلچسپی اور شگفتگی محسوس کرتے ہیں ...غرض ان کی دن رات کی مصروفیات کو دیکھ کر ہم بآسانی اس نتیجے پر پہنچ سکتے ہیں کہ فلاں ملک وملت کامیابی کی راہ پر گامزن ہے یا...
جہاں تک ہمارے معاشرے کی بات ہے تو اس میں اکثر و بیشتر نوجوانوں کی مثال جسدِ بےجان کی سی ہے جنہیں نہ اپنی ماضی کا علم ،نہ حال کی فکر اور نہ مستقبل کے بارے میں کوئی حکمتِ عملی۔
    وطنِ عزیز میں ستانوے فیصد آبادی  مسلمانوں کی ہے لیکن آۓ روز ہماری جہالت ولادینی میں اضافہ ہوتاچلا جارہا ہے ،ہمارا معاشرہ دن بدن  روحانی و قلبی ،فکری و نظری علمی و عملی اعتبار سے ویرانی اور وحشت کی طرف جارہا ہے۔
     آج ہمارا ہر دوسرا نوجوان افسردہ گی ،ڈپریشن اور پریشانی کے گہرے اور ویران کنویں میں پڑا ہے ،کسی کی  چہرے کی خد وخال بتارہی ہے تو کسی کی آپ بیتی و جگ بیتی سے معلوم ہورہاہے ،ہماری سوسائٹی اس طرح کے نوجوانوں اور بچوں سے بھری پڑی ہے ،جس ملک کا نوجوان نسل اس قدر اپنے مذہب و ملت سے بے زار ہو کہ وہ ہر صورت اپنے وطن کو خیر آباد کہنا چاہے  خواہ وہ طریقہ قانونی طور پر ٹھیک ہو یا نہ ہو ،کتنے ہی نوجوان ایسے ہیں جو غیر قانونی طور پر باڈر عبور کرتے ہوۓ مارے گۓ ،یہ ہمارے لئے لمحۂ فکریہ ہے۔
   بہت سے چہرے پڑھنے کے بعد جو چند ایک وجوہات سامنے آئی ہیں وہ یہاں اختصار سے ذکر  کی جاتی ہیں :
(1)سوشل میڈیا:
    ہمارا آج کا ہر نوجوان جب سوشل میڈیا پر امیر زادوں اور باپ کا پیسہ اڑانے والے شوباز اور عیاش قسم کے لڑکوں سے متعارف ہوتا ہے تو وہ احساس کمتری کا شکار ہوجاتا ہے اور شدید ڈپریشن میں چلا جاتا ہے۔
(2)بے روزگاری :
         بے روزگاری افسردگی ،ذہنی تردد، الجھاؤ ،نفسیاتی دباؤ اور نامعلوم نحوست کی ایک بڑی وجہ شمار کی جاتی ہے ،پی_ایچ_ڈی اور انجینئرنگ جیژے اعلیٰ ڈگری ہونے کے باوجود بھی ہمارا نوجوان بے روزگاری جیسے مسئلہ کا شکار ہے۔
(3)ملکی سیاسی ماحول: 
         بڑھتی ہوئی مہنگائی ،ملک کی سیاسی سرگرمیاں اور محدود وسائل کا معاشرہ و سوسائٹی ایک سسنگین اور بھیانک دور سے گزر رہی ہے،اس طرح کی تباہ کن اور مضر حالات میں نوجوان اپنے مستقبل اور آنے والے دور کے فکر کو دل و دماغ پر سوار کیے مختلف ذہنی امراض میں مبتلا ہوجاتا ہے ۔
(4)ناجائز تعلقات :
            ہمارے معاشرے کے بہت سے نوجوان عشق و معشوقی کےچکر میں  اس قدر کھوجاتے ہیں کہ عموماً بعد میں آنے والے حالات کو پسِ پشت ڈال دیتے ہیں ،اور دماغ سے محبت کا بھوت اترنے کے بعد ڈپریشن اور افسردگی کے گہرے دلدل میں پھنس کر معاشرے کے ماحول کو مزید خراب کردیتے ہیں ۔
(5)والدین کی بے جا سختیاں :
       بہت سے والدین اپنی اولاد کے ساتھ بے جا سختی اور غیر مہذب انداز سے پیش آتے ہیں  جس کے نتیجے میں بچے اور نوجوان اپنے والدین سے دور ہوکر ان کی نگرانی سے نکل جاتے ہیں اور غلط راستے پر چل دیتے ہیں پھر کچھ دنوں بعد وہ ذہنی دباؤ کا شکار ہو جاتے ہیں ۔
(6)منشیات:
     پہلے زمانے میں اگر کوئی کسی نشہ آور چیز کا استعمال کرتا تھا تو اس کی حتیٰ الامکان کوشش ہوتی تھی کہ وہ لوگوں کے سامنے نہ آۓ  اور اپنا شوق کہیں لوگوں  کے نظروں سے دور ہوکر پورا کرلے لیکن آج کی نوجوان نسل نئی نئی قسم کے نشے پورے معاشرے کے سامنے بغیر کسی ججھک کے کرتے نظر آرہے ہیں ،گٹکا،پان،سگریٹ اور چھالیہ کو تو نشہ نہیں بلکہ فیشن سمجھتی ہیں ،اور انہیں یہ نہیں معلوم کہ ان میں کیا کیا مضرِّ صحت چیزیں شامل ہیں ؟ اور ان کی صحت و تندرستی کو کیا کیا ممکنہ نقصانات ہیں ؟
    اگر ہم اپنے ماحول و معاشرے کو سنوارنا چاہتے ہیں  اور سوسائٹی کی خیالات ،احساسات اور جذبات کو بدلنا چاہتے ہیں تو ہم نے ہی ان تمام مسائل و پریشانیوں کا حل ڈھونڈنا ہوگا ،تب جاکر ہمارا معاشرہ ٹھیک ہوگا ،ملک ترقی کرے گا ،نوجوان نسل ہر قدم سوچ سمجھ کر اٹھائی گی اور پوری قوم ترقی و کامیابی کے ساتھ خوشحال زندگی گزارے گی .

عثمان خان دولت

طالب علم ،جامعہ بنوریہ عالمیہ سائٹ
میرا تعلق ضلع باجوڑ سے ہے ،اور گذشتہ سال جامعہ فاروقیہ سے فراغت ہے،اور رواں سال جامعہ بنوریہ عالمیہ میں ماس کمیو نیکیشن کا کورس کررہا ہوں
کل مواد : 4
شبکۃ المدارس الاسلامیۃ 2010 - 2024

تبصرے

يجب أن تكون عضوا لدينا لتتمكن من التعليق

إنشاء حساب

يستغرق التسجيل بضع ثوان فقط

سجل حسابا جديدا

تسجيل الدخول

تملك حسابا مسجّلا بالفعل؟

سجل دخولك الآن
ویب سائٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں، اس سائٹ کے مضامین تجارتی مقاصد کے لئے نقل کرنا یا چھاپنا ممنوع ہے، البتہ غیر تجارتی مقاصد کے لیئے ویب سائٹ کا حوالہ دے کر نشر کرنے کی اجازت ہے.
ویب سائٹ میں شامل مواد کے حقوق Creative Commons license CC-BY-NC کے تحت محفوظ ہیں
شبکۃ المدارس الاسلامیۃ 2010 - 2024