ناپاکی کی حالت میں بچہ کو دودھ پلانا
سوال
مفتی صاحب! میرے دو بیٹے اور ایک بیٹی ہیں، بیٹی چھوٹی ہے اور دودھ پیتی ہے، گھر کے کاموں اور بچوں کے معمولات میں مشغولیت کے سبب بسا اوقات عورت باوضو نہیں رہتی، بلکہ بسا اوقات بچے کے کاموں میں لگ کر کپڑے بھی ناپاک ہوجاتے ہیں، اور ایام کے دنوں میں تو عورت ویسے ہی ناپاک ہوتی ہے تو ان ناپاکی کے ایام میں یا ناپاک لباس کے ساتھ یا بے وضو حالت میں بچی کو دودھ پلانا کیسا ہے؟ اور خاص کر جب بچی رو رہی ہو اور اس کو خاموش کرانے کے لئے دودھ پلانا ضروری ہو اور عورت ناپاکی کی حالت میں ہو تو کیا ایسی حالت میں دودھ پلا سکتے ہے یا نہیں؟ اگر ماں ناپاکی کی حالت میں بچی کو اپنا یا بوتل کا دودھ پلا دے تو اس سے بچی پر کوئی برا اثر تو نہیں پڑتا ہے؟
جواب
واضح رہے کہ بدن کی طہارت و پاکی ایمان کا حصہ ہے، اور ظاہری صفائی ستھرائی بھی اسلام میں پسندیدہ ہے، اس لئے عورت کے لئے افضل یہی ہے کہ بچے کو طہارت و نظافت کی حالت میں دودھ پلائے اور جب بچی رو رہی ہو تو اگر اس وقت غسل کرنا ممکن نہ ہو تو کم از کم وضو کرلے کہ اس سے اولاد پر اچھا اثر پڑے گا، البتہ اگر مجبوری کی حالت میں وضو اور غسل کرنا ممکن نہ ہو تو اسی حالت میں بھی پلانے میں حرج نہیں لیکن مستقل ناپاکی کی حالت یا ناپاک لباس میں پلانا پسندیدہ نہیں۔
اسی طرح بعض ماؤں کی یہ تربیت رہی ہے کہ وہ اولاد کو دودھ پلاتے وقت ذکر اللہ میں مشغول رہتی ہیں، اسی طرح کھانا بنانے کے دوران ذکر اللہ کا اہتمام کرتی ہیں، ان اعمال کی برکت سے اولاد میں خیر و برکت پیدا ہوتی ہے اور اولاد فرمانبردار اور مطیع رہتی ہے۔ والسلام