تحقیق حدیث: معرفت میری اصل پونجی ہے میرے دین کی جڑ عقل ہے محبت میری بنیاد ہے
سوال
کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس حدیث کے سند کے بارے ميں: حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا کہ حضور صلی الله عليه وسلم کا سنت طریقہ کیا ہے؟ آپ صلی الله عليه وسلم نے فرمایا: معرفت میری اصل پونجی ہے میرے دین کی جڑ عقل ہے محبت میری بنیاد ہے شوق میری سواری ہے اللہ کا ذکر میرا مونس ہے اعتماد الہی میرا خزانہ ہے غم میرا رفیق ہے علم میرا ہتھیار ہے صبر میرا لباس ہے رضا الٰہی میری غنیمت ہے عاجزی میرا فخر ہے زہد میرا پیشہ ہے یقین میری روزی ہے صدق میرا ساتھی ہے طاعت کرنا میری عزت ہے جہاد میری خصلت ہے میری آنکھ کی ٹھنڈک نماز ہے. (مولانا قیام الدین، کراچی)
الجواب حامدا ومصليا
علامہ غزّالی نے مذکورہ روایت کو احیاء العلوم میں نقل کیا ہے، حافظ عراقی نے فرمایا کہ اس کی کوئی اصل نہیں. علامہ سیوطی نے فرمایا کہ یہ من گھڑت ہے.
وفي نسيم الرياض في شرح شفاء القاضي عياض للخفاجي(2/144) والحديث ذكره في الإحياء، وقال الحافظ العراقي: إنه لا أصل له.
وقال السيوطي : إنه موضوع وآثار الوضع لائحة عليه. (مناهل الصفا في تخريج أحاديث الشفا ص: 85)۔
أبو الخير عارف محمود الجلجتي ٢٥صفر المظفر ١٤٤٢ھ.