تحقیق حدیث: بارش کے پانی پر دم سے شفا حاصل کرنا
بارش کے پانی پر دم سے شفا حاصل کرنا
استاد مکرم سیدی حضرت مولانا مفتی مزمل سلاوٹ صاحب حفظہ اللہ نے بارش کے پانی سے شفا کے ایک مخصوص عمل پر مشتمل حدیث کی صحت کے بارے میں استفسار فرمایا کہ : حضرت جبریل علیہ السلام نے حضرت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ عمل بتایا کہ : بارش کے پانی پر جو شخص ستر ۷۰ بار سورہ فاتحہ،سورہ اخلاص ، اور معوذتین پڑھ کر دم کرے اور اس پانی کو سات دن تک صبح شام پئے ، تو اس کو ہر بیماری سے شفا حاصل ہوگی ۔
الجواب حامدا ومصليا:
بندہ نے خود مراجعت کی تو پتہ چلا کہ عام طور پر اس معنی کی روایت کتب روافض میں مذکور ہے.
اہل سنت کی کتب میں صرف امام جزری نے جامع الأصول میں نقل کیا ہے، ان کے الفاظ ملاحظہ فرمائیں : عبد الله بن عمر رضي الله عنهما أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال : إن جبريل علمني دواء يشفي من كل داء، وقال لي : نسخته في اللوح المحفوظ : تأخذ من ماء مطر لم يمس في سقف، في إناء نظيف، فتقرأ عليه فاتحة الكتاب سبعين مرة، وآية الكرسي مثله، وسورة الإخلاص مثله، وقل أعوذ برب الفلق مثله، وقل أعوذ برب الناس مثله، ولا إله إلا الله وحده لاشريك له، له الملك وله الحمد يحي ويميت وهو حي لا يموت، بيده الخير، وهو على كل شيء قدير، ثم تصوم سبعة أيام، وتفطر كل ليلة بذلك الماء.
یہ امام رزین کی زیادات میں سے ہے، ایمن صالح شعبان نے جامع الأصول پر تعلیق میں لکھا ہے : لم أهتد إليه. جبکہ عبد القادر ارنؤوط نے کہا : ولم نقف له على سند، وعلامات الضعف أو الوضع عليه لائحة. احتیاط کا تقاضہ ہے کہ امام رزین والی روایت کو بالجزم من گھڑت نہ کہا جائے ، ہاں تا حال سند نہیں ملی، من گھڑت ہونے کی علامات پائی جارہی ہیں. والله أعلم بالصواب.
ابو الخير عارف محمود الجلجتي 27نومبر 2020 م.