مناجات
خدایا تھام لے مجھ کو میں آیا ہوں ترے در پر گناہوں میں نہا کر سر تا پا اندوہ گیں ہوکر ہر اک باطل کو پالا ہے زمین قلب میں یارب تری عصیان کے بوٹے لگائے دل میں ہیں یارب بھلایا ہے تجھے یارب زمانے کے جھمیلوں میں لٹائی اپنی سب پونجی زمانے بھر کے کھیلوں میں گناہوں کے سمندر میں طلاطم خیز موجوں میں بغاوت تجھ سے کی مولا زمانے کے اندھیروں میں پڑھی لا تقنطو من رحمة اللّٰه جب سے قرآں میں چراغ سحر نے پائی حیات نوجواں دل میں میں تائب ہوں گناہوں سے مجھے تو معاف فرمادے مرا دامن گناہوں سے الہی پاک فرمادے