کتابوں کی خریداری سے متعلق چند راہنما اصول شیخ ابن عثیمن رحمہ اللہ کی "کتاب العلم" سے ماخوذ
(1) اہلِ علم وتجربہ سے مشاورت کیجئے، ان سے مفید کتابوں اور عمدہ ایڈیشنوں کے متعلق پوچھئیے۔
(2) بنیادی (حوالہ جاتی) کتب جن سے کوئی بھی عالم اور طالبِ علم مستغنی نہیں، ان کے حصول کی حرص پیدا کیجئے، خصوصا علمائے سلف کی کتابیں۔
(3) تحقیقی مزاج کے حامل اہلِ علم کی محقق کتب اور ممتاز مقالات حاصل کیجئے۔
(4) خریدنے سے قبل کتاب کی ورق گردانی کر لیجئے، تاکہ کہیں بیاض نہ رہ جائے، کوئی حصہ چھوٹا ہوا نہ ہو، اور جلد کی کمزوری یا اس نوعیت کے دیگر عیوب نہ نکل آئیں۔
(5) مطلوبہ کتاب کی تحقیق ہوئی ہو تو سب سے عمدہ ومحقق نسخہ حاصل کرنے کی کوشش کیجئے، جس کی پہچان کتاب کا مقدمہ پڑھنے سے ہوگی، نیز وہ نسخہ لیجئے جس کی تحقیق کے دوران مخطوطات پیشِ نظر رہے ہوں، مقدمے میں "تحقیق کے منہج" کے عنوان سے اس کا علم ہوجاتا ہے، اس سلسلے میں کسی ایسے ساتھی سے معلومات لیجئے جس کے پاس وہ نسخہ ہو۔
(6) کتاب کا مقدمہ پڑھئے، فہارس پر نظر ڈال کر اس کے مضامین کا جائزہ لیجئے اور اس کی اہمیت کا اندازہ کیجئے۔
(7) ایسے ایڈیشن خریدیئے جو اہلِ علم کے ہاں معتمد ہوں اور جن کا حوالہ دیا جاتا ہو۔
(8) متقدمین ومتاخرین علما میں سے ممتاز و ماہر محقق اہلِ علم کی کتب حاصل کیجئے، جیسے (آخری دور میں) شیخ احمد شاکر (م 1377ھ)، شیخ عبدالرحمن معلمی یمانی (م 1389ھ) اور شیخ عبدالسلام ہارون رحمہم اللہ وغیرہ۔
(9) ایسے طباعتی اداروں سے احتیاط برتئے جو بد معاملگی یا علمی سرقہ کے حوالے سے معروف ہوں، البتہ بعض اوقات ایسے اداروں کے ہاں عمدہ ایڈیشن بھی دستیاب ہو جاتے ہیں۔
(10) کتاب کے کئی ایڈیشن ہوں تو درج ذیل امور میں تقابلی جائزہ لیجئے:
ا ـ تحقیق کے دوران پیشِ نظر نسخے
ب ـ تخریجِ احادیث کا اہتمام
ج ـ علمی فہارس
یہ تینوں چیزیں کسی ایڈیشن میں جمع ہوں تو کیا کہنے!
(11) مفید کتابوں کی خریداری میں صَرف کی گئی رقم کو زیادہ نہ سمجھئے۔
(12) کتابی نمائشوں اور قیمتوں میں کمی سے فائدہ اٹھائیے ( تاکہ زیادہ سے زیادہ مفید کتابیں حاصل ہوسکیں)۔
(13) کتابوں کی خریداری میں تنوع سے کام لیجئے، ایک دو فنون پر اکتفا نہ کیجئے۔
اردو ترجمہ: محمد یاسر عبداللہ