آہ ۔۔ مولانا عمر فاروق رحمہ اللہ
إنا لله و إنا إليه راجعون
میرے مشفق استاذ میرے چھوٹے خالو محترم اور میرے بہترین اخلاق کے حامل سسر اس دار فانی کو چھوڑ کر اپنے خالق حقیقی سے جا ملے ۔۔۔
یہ وقت ہم سبھی گھر والوں کے لئے بہت کٹھن ہے
بہترین باپ میں نے آج تک ان جیسا پیار کرنے والا باپ نہیں دیکھا
بہترین شوہر میری خوش قسمت خالہ کے نصیب میں لکھے گۓ
اسی طرح بہترین سسر جب کوئ مسئلہ پیش آتا میں انہیں تنگ کرنے پہنچ جاتی کبھی غصہ نہیں کرتے بہت پیار سے سمجھاتے بیٹی نماز پڑھی یعنی صلاۃ الحاجة
نہیں پڑھی
ابو نے فرمایا:
پڑھ کے اللہ سے مانگ۔۔۔
اگلی بار پھر جب میں گئ خاص طور سے نماز پڑھنے کے بعد گئ کہ پوچھیں تو میں بچ جاؤں
وہی سوال آیا
پڑھی؟
جی پڑھی
فرمانے لگے:
روز پڑھی؟
نہیں
روز پڑھو ۔۔۔۔
اس طرح جو روتے ہوۓ داخل ہوتے تو ہنستے ہنستے نکلتے
آہ بہت ہی بہترین فراست کے حامل
ہر پریشانی کو چٹکیوں میں سلجھانے والے ہمارے مشفق ترین ابو
ہم سب کو تھامے ہوۓ
سب ذمہ داریاں اپنے سر لئے ہوۓ ہمیں یتیم کرگۓ
کیا لکھوں کیا چھوڑوں سمجھ نہیں آرہا
مدرسے سے چھٹی کروں تو بہت ناراض ہوتے
کوئ نصیحت مانگوں تو اتنا تسلی بخش لمبا جواب بغیر اٹکے دیتے اور اتنے حوالوں کے ساتھ کہ سننے والا سمجھے کہ کتاب کھول کر پڑھ رہے ہیں
ایک دن میں نے ڈرتے ڈرتے پوچھا آپکو اتنے ناموں کے ساتھ اقوال کیسے یاد ہیں سلف کے؟
ہنسنے لگے ارے یہ میرے اساتذہ ہیں سب
کیا استادوں کی باتیں یاد نہیں رہ جاتیں؟
لیکن سچ بات ہے کہ استادوں کے علاوہ بھی بہت وسیع مطالعہ تھا جو بھولتے نہیں تھے
کئی لوگوں کو دعاؤں کے ذریعے قبول کروانے والے
مجھے مدرسے بھیجنے کا نہ صرف مشورہ دیا بلکہ ہاتھ پکڑ کر خالہ محترمہ مدرسے لے گئیں اور یوں مجھے ان سمیت کئ دیگر چوٹی کے اساتذہ سے فیض یاب ہونے کا اعزاز حاصل ہوا (اللہ پاک قبول فرمائیں )
تبلیغی میدان میں بھی بہت آگے
علمی میدان میں فوقیت لئے ہوۓ
عملی میدان میں سب سے آگے
سادگی پسند تھے
اگر بیماری کی وجہ سے ڈاکٹرز اوپر سونے کا مشورہ نہ دیتے تو ہم لوگوں کو ابھی یہ کہنے پر کہ استاذ صاحب کا کمرہ دکھا دیں کچھ نہ دکھا سکتے کیونکہ جہاں گھر میں جگہ ملتی سو جاتے کوئ کمرہ مخصوص نہ تھا بس زیادہ تر وقت کتابوں کے ساتھ ڈرائنگ روم میں گزارا کرتے تھے
فرمایا کرتے تھے جسے دو چیزیں مل گئیں وہ کامیاب ہوگیا
ہدایت اور عافیت
دعاؤں میں ہمیشہ شہادت مانگتے تو ساتھ میں عافیت والی موت بھی مانگتے اور اللہ پاک نے اپنے اس نیک بندے کی دونوں دعاؤں کو جمع فرمادیا رحمہ اللہ
ابھی سفر میں بڑی بیٹی سے پوچھا سب سے اہم کام کیا ہے ؟
انہوں نے کہا نماز روزہ حج زکاۃ۔۔۔
نہیں
نہیں
پوچھا آپ بتا دیں
فرمانے لگے:
حرام کاموں سے بچنا
اخلاص پہ بے حد زور تھا
ہمیشہ اپنی چھوٹی بیٹی کو اخلاص کی تلقین کیا کرتے تھے
خود ہم نے بہہہت مشاہدہ کیا حضرت بہت اعمال کیا کرتے تھے کبھی ذکر نہیں کرتے تھے
حافظ سلیم بھائ۔مفتی نعیم۔ گھر آتے تو کہتے اتنی پتلی گلی ہے فاروق اس سے تو جنازہ بھی نہیں نکل سکتا
فرماتے
ادھر تھوڑی مرونگا مجھے تو اللہ پاک کے راستے میں موت آۓ گی
پچھلے رمضان میں نے نصیحت مانگی کہ رمضان کیسے گزاروں
فرمایا بہت کتابیں پڑھیں سب احادیث اور اقوال کا خلاصہ ہے مغفرت
بس رمضان ایسے گزارو کہ مغفرت کرواکے نکلو
ابھی جب سب سفر میں دوسرا عمرہ کرنے کے لۓ احرام باندھنے لگے تو سب بچوں سے اور اہلیہ سے پوچھا کس کی طرف سے عمرہ کررہے ہو
کسی نے کسی کا نام لیا کسی نے کسی کا
پوچھا آپ کس کی طرف سے کررہے ہیں
فرمایا:
پوری امت محمدیہ کی طرف سے
خود اس رمضان شدید بیماری سفر کے باوجود صرف اس دن کا روزہ چھوڑا جس دن مدینہ میں ہسپتال میں ڈاکٹر نے رکھنے نہیں دیا کہ پانی نکالنا تھا
خود ہسپتال سے چھٹی لی کہ ہم ریاض میں عید کرینگے بیٹی کے گھر
آخری تراویح حرم میں پڑھ کے نکلے ریاض کے لئے
عید کے پہلے دن طبیعت میں بے چینی تھی بہت
جب شام تک برداشت نہ کرسکے خود فون کرکے داماد کو بلایا
وہ ہسپتال لے گۓ جہاں ایڈمٹ کرلۓ گۓ اور 7 دن ہسپتال میں رہنے کے بعد داعئ اجل کو لبیک کہ گئے غفرہ اللہ تعالیٰ
بہت عاجزی تھی کبھی محسوس نہیں ہونے دیا کہ مدرسے میں تبلیغی میدان میں کتنے آگے ہیں یا کس مقام پہ ہیں سب ہمیں ادھر ادھر سے پتا لگتا تھا پھر ہم ذکر کرتے تو مسکراتے اور بات گول کردیتے
خالہ محترمہ نے ایک دفعہ فرمایا تھا کہ جب سے شادی ہوئی کبھی تہجد نہیں چھوڑی
اس سے پہلے بھی معمول بہ ہوگا
اور شادی 22 سال کی عمر میں ہوئ یعنی جوانی کی عبادت تھی جو میرے اللہ جی کو بے حد پسند ہے
بہت رو رو کر دعائیں مانگتے اور بہت لمبی لمبی مانگتے شاید تبھی ہمارے لئے بہت مانگ کر گۓ کہ ہمیں صبر عطا ہو انکے بعد
ایسا لگ رہا ہے کہ اللہ پاک نے تھام لیا ہے انکی تمام اولاد کو
اللہ پاک میری خالہ محترمہ کو بھی صبر جمیل عطا فرمائے اور اس مشکل ترین وقت کو انکے لئے آسان فرمادے
انہیں اتنی خوشیاں عطا فرمائے کہ وہ اس بھاری غم کو بھول جائیں
اور ہم سب طلبہ طالبات کو اور ہمارے بچوں کو ان کی خواہش کے مطابق نیک صالح بنادے اور انکے اس کام کو آگے لے کر چلنے والا بنا دے۔
آمین
كنة فضيلة الشيخ عمر فاروق بن كبير أحمد رحمه الله رحمة واسعة و أسكنه الفردوس الأعلى.
اہلیہ مولوی عبدالرب