وفات پر ملال حضرت مولانا صوفی محمد سرور رحمہ اللہ
إنا للہ وانا الیہ راجعون
آج بروز منگل 29 شعبان 1439ھ بمطابق 15 مئی 2018 جامعہ اشرفیہ لاھور کے شیخ الحدیث استاد العلماء حضرت مولانا صوفی محمد سرور صاحب رحمہ اللہ کا انتقال ہوگیا ہے۔
حضرت صوفی صاحب رحمہ اللہ
7 دسمبر 1933 کو
راجن پور ڈیرہ غازی خان میں پیدا ھوئے، میٹرک کے بعد دینی تعلیم کے لئے جامعہ اشرفیہ لاہور میں داخل ھوئے، 1954 میں فراغت کے بعد 2 سال جامعہ اشرفیہ نیلا گنبد میں پڑھایا، اس کے بعد 3 سال خیرالمدارس ملتان میں تدریس کی، خیرالمدارس کے بعد 10 سال دارالعلوم کبیروالہ میں تدریس فرمائی، پھر حضرت مفتی صاحب نوراللہ مرقدہ کے حکم سے 1970 میں جامعہ اشرفیہ لاھور میں تدریس کےلئے تشریف لائے، 1988 میں جامعہ اشرفیہ کے شیخ الحدیث مقرر ھوئے اور 2001 سے بخاری شریف اور ابوداؤد شریف زیر تدریس آئیں.........
حضرت صوفی صاحب رحمہ اللہ سلسلہ تصوف میں حضرت مولانا مفتی محمد حسن صاحب نوراللہ مرقدہ کے أجل خلفا کرام میں سے تھے، آپ کی اصلاحی مجالس اور مواعظ حسنہ سے ھزاروں لوگ مستفید ھوئے، اور ان کی زندگیاں سنت کے مطابق ڈھل گئیں،
حضرت صوفی صاحب رحمہ اللہ کے تین فرزند ھیں
مولانا شفیق الرحمن صاحب ، مولانا عتیق الرحمن صاحب . مولانا عبدالرحمن صاحب.
نماز جنازہ ظھر کی نماز کے فورا بعد جامعہ اشرفیہ لاہور میں ادا کی جائیگی
ظہر کی نماز کا وقت 1،45
ھے.
حضرت مولانا شیخ عبدالحفيظ مکی نوراللہ مرقدہ کے رفقاء ختم نبوت حضرت مولانا ڈاکٹر سعید احمد عنایت اللہ دامت برکاتہم، ڈاکٹر احمد علی سراج دامت برکاتہم اور صاحبزادگان مکرمین حضرت مولانا عبدالروف مکی دامت برکاتہم ،حضرت مولانا شیخ عمر عبدالحفيظ مکی دامت برکاتہم ،حضرت مولانا شیخ معاذ عبدالحفيظ مکی دامت برکاتہم اور خلفا کرام ،أعزہ اور متعلقین......
حضرت صوفی صاحب رحمہ اللہ کے صاحبزادگان، پسماندگان، متوسلین،
خصوصاً جامعہ اشرفیہ کے مہتمم حضرت مولانا فضل الرحیم صاحب دامت برکاتہم اور جامعہ کے تمام مدرسین اور تلامذہ سے تعزیت کرتے ھیں......
اللہ تبارک و تعالٰی حضرت کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائیں......
تمام احباب سے درخواست ھے کہ حضرت کےلئے انفرادی اور مساجد و مدارس میں ایصال ثواب کا اھتمام فرمائیں.
اَللَّهُمَّ اغْفِرْلَهُ وَارْحَمْهُ وَعَافِه وَاعْفُ عَنْهُ
وَأَكْرِمْ نُزُلَهُ وَوَسِّعْ مَدْخَلَهُ وَاغْسِلْهُ
بِالْمَاءِ وَالثَّلْجِ وَالْبَرَدِ وَنَقِّهِ مِنَ الْخَطَايَا كَمَا يُنَقَّى الثَّوْبُ اْلأَبْيَضُ مِنَ الدَّنَس وَأَبْدِلْهُ
دَارًا خَيْرًا مِنْ دَارِهِ وَأَهْلاً خَيْرًا مِنْ أَهْلِهِ
وَزَوْجًا خَيْرًا مِنْ زَوْجِهِ وَأَدْخِلْهُ الْجَنَّةَ وَأَعِذْهُ
مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَفِتْنَتِهِ وَمِنْ عَذَابِ النَّارِ.
اَللَّهُمَّ اغْفِرْ لِحَيِّنَا وَمَيِّتِنَا وَشَاهِدِنَا
وَغَائِبِنَا وَصَغِيْرِنَا وَكَبِيْرِنَا وَذَكَرِنَا وَأُنْثاَنَا. اللَّهُمَّ مَنْ أَحْيَيْتَهُ مِنَّا فَأَحْيِهِ عَلَى
اْلِإسْلاَمِ وَمَنْ تَوَفَّيْتَهُ مِنَّا فَتَوَفَّهُ عَلَى
اْلِإيْمَانِ. اَللَّهُمَّ لَاتََحْرِمْنَا أَجْرَهُ
وَلاَ تَُضِلَّنَا بَعْدَهُ بِرَحْمَتِكَ يَاأَرْحَمَ الرَّاحِمِيْنَ
أَمِِيْن يَا رَبَّ العَالَمِينَ...
بقلم مفتی شاھد محمود مکہ مکرمہ