سکوت دریا - قسط نمبر 1
محمدرضوان عزیز
رئیس قسم التخصص فی علوم ختم النبوۃ چناب نگر
سفر وحضر انسانی زندگی کیلیے بذات خودایک سبق ھوتےہیں لیکن جب سفر کامقصد ھی حصول علم وآگہی ھوتومزہ سفردوبالاھوجاتاھے قوموں کی زندگی حرکت میں ھے
جمود توموت کادوسرانام ھے سابقہ قوموں کاسفر تلاش منزل کیلئےتھا اور ھمارا سفر تکمیل وتزئین منزل کیلیے
سرزمین بخاری وسمرقندجو ھماری عقیدتوں کامحور ھےارض حرم کے بعد اگر کوئ ایساخطہ ھےجس کی طرف طائردل عازم سفرھوتووہ سرزمین بخارہ وسمرقندھے روحانیت ورومانویت ۔آمریت وملوکیت کی داستاں لیےھوئے اپنے دامن میں ھلاکو وتیمورکی فاتحانہ شوکت وحکومت سےلیکربھادرشاہ ظفر کی جشن تاجپوشی سے سوگ سبک دوشی تک کی داستان اگراس زمیں پررقم ھے تواسی کےاوراق بخاری وترمذی کی محدثیت اور فقھیہ ابولیث سمرقندی علامہ مرغینانی کی فقھی جلوہ آرائیوں کےمظھرھین یہی بخارہ ھے جھاں کےبھاؤلدین نقشبندی رحمہ اللہ کاچراغ علم وعرفان نورصدیقی سے ظلمت زندیقی کی شب تاریک کوجلوہ سحرسےمنورکررہاھے ۔
قسمت کی یاوری تھی جواس زمین کی مسافری ملی قاسم علی شاہ فاؤنڈیشن کا اس سفر کااقدام امت کی طرف سے ان مسافروں کوخراج تحسین تھا جن کےسفر نے امت کےحضر کوجلاءبخشی سوبندہ بھی اس قافلہ میں شریک ھوا اور بادیدہ پرنم ارض محترم کیلیے رخت سفرباندھا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جاری ھے